Maunath Bhanjan Mau (U.P)

Jamia Miftahul Uloom Mau

صدقہ : رحمت اور برکت کا ذریعہ


سانی معاشرے میں مالی عطیات اور خدمتِ خلق کا تصور ہر مذہب اور تہذیب میں موجود رہا ہے۔ اسلام میں صدقہ و خیرات کو نہ صرف ایک نیک عمل قرار دیا گیا ہے، بلکہ اسے ایمان کی تکمیل اور اللہ کی رضا حاصل کرنے کا اہم ذریعہ بھی بتایا گیا ہے۔ صدقہ صرف مال تک محدود نہیں، بلکہ ہر وہ عمل جو دوسروں کے کام آئے، وہ بھی صدقے کے زمرے میں آتا ہے۔ قرآن و حدیث میں اس کی بے پناہ فضیلتیں بیان کی گئی ہیں، جو انسان کو اس نیک عمل کی طرف راغب کرتی ہیں۔

قرآن پاک میں صدقے کی اہمیت

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر صدقے کی ترغیب دی ہے اور اس کے اجر کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا ہے۔ چند آیات ملاحظہ ہوں:

"مَّثَلُ ٱلَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَٰلَهُمْ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِى كُلِّ سُنۢبُلَةٍۢ مِّا۟ئَةُ حَبَّةٍۢ ۗ وَٱللَّهُ يُضَـٰعِفُ لِمَن يَشَآءُ ۗ وَٱللَّهُ وَٰسِعٌ عَلِيمٌ"(سورة البقرة 261)

جو لوگ راسِ خدا میں اپنے اموال خرچ کرتے ہیں ان کے عمل کی مثال اس دانہ کی ہے جس سے سات بالیاں پیدا ہوں اور پھر ہر بالی میں سو سو دانے ہوںاور خدا جس کے لئے چاہتا ہے اضافہ بھی کردیتا ہے کہ وہ صاحبِ وسعت بھی ہے اور علیم و دانا بھی

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ صدقہ کرنے والے کو اللہ تعالیٰ اس سے سات سو گنا یا اس سے بھی زیادہ اجر عطا فرماتا ہے۔

"فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ مَا ٱسْتَطَعْتُمْ وَٱسْمَعُوا۟ وَأَطِيعُوا۟ وَأَنفِقُوا۟ خَيْرًۭا لِّأَنفُسِكُمْ ۗ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِۦ فَأُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْمُفْلِحُونَ" (سورة التغابن 64:16)

لہذا جہاں تک ممکن ہو اللہ سے ڈرو اور اس کی بات سنو اور اطاعت کرو اور راسِ خدا میں خرچ کرو کہ اس میں تمہارے لئے خیر ہے اور جو اپنے ہی نفس کے بخل سے محفوظ ہوجائے وہی لوگ فلاح اور نجات پانے والے ہیں

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کو ہر ممکن طریقے سے نیکی کرنے کی ترغیب دی ہے، جس میں صدقہ بھی شامل ہے۔

احادیث مبارکہ میں صدقے کی فضیلت

نبی کریم ﷺ نے بے شمار احادیث میں صدقے کی اہمیت اور اس کے روحانی فوائد بیان فرمائے ہیں:

"ما نَقَصَتْ صَدَقَةٌ مِنْ مالٍ، وَما زادَ اللَّهُ عَبْدًا بعَفْوٍ إلَّا عِزًّا، وَما تَواضَعَ أحَدٌ لِلَّهِ إلَّا رَفَعَهُ اللَّهُ" (صحیح مسلم)

صدقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا، بلکہ بڑھتا ہے۔ پس صدقہ کرو، اللہ تم پر رحم کرے گا۔

"الصَّدَقَةُ تُطْفِئُ الخَطِيئَةَ كما يُطْفِئُ المَاءُ النَّارَ" (سنن ترمذی)

صدقہ گناہوں کو اس طرح مٹاتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے

"مَن تَصَدَّقَ بِعَدْلِ تَمْرَةٍ مِن كَسْبٍ طَيِّبٍ، وَلا يَقْبَلُ اللَّهُ إلَّا الطَّيِّبَ، فإنَّ اللَّهَ يَتَقَبَّلُها بيَمِينِهِ، ثُمَّ يُرَبِّيها لِصاحِبِها، كما يُرَبِّي أحَدُكُمْ فَلُوَّهُ، حتَّى تَكونَ مِثْلَ الجَبَلِ" (صحیح بخاری)

جو شخص اللہ کی راہ میں دو چیزوں کو بھی صدقہ کرے گا، اسے جنت کے دروازوں سے پکارا جائے گا: 'اے اللہ کے بندے! یہاں خیر ہے

صدقے کی مختلف اقسام

صدقہ صرف مال دینے تک محدود نہیں، بلکہ اس کی متعدد شکلیں ہیں

مالی صدقہ:

غریبوں، مسکینوں اور ضرورت مندوں کو رقم، کھانا، کپڑے یا دیگر ضروریات زندگی فراہم کرنا۔

علمی صدقہ

دوسروں کو دینی یا دنیاوی علم سکھانا، کتابیں تقسیم کرنا، یا تعلیمی اداروں کی مدد کرنا۔

جسمانی صدقہ

کسی کی مدد کرنا، بیمار کی عیادت کرنا، یا کسی کام میں ہاتھ بٹانا۔

قولی صدقہ

اچھی بات کہنا، لوگوں کو نصیحت کرنا، یا کسی کی دلجوئی کرنا۔

وقتی صدقہ

کسی کی خدمت میں وقت گزارنا، مثلاً یتیم بچوں کی دیکھ بھال کرنا یا معذور افراد کی مدد کرنا۔

صدقے کے فوائد

1. روحانی فوائد

  • اللہ کی رضا اور قرب حاصل ہوتا ہے۔

  • گناہ معاف ہوتے ہیں اور درجات بلند ہوتے ہیں۔

  • دل سے تکبر، بخل اور حرص ختم ہوتا ہے۔

2. معاشرتی فوائد

  • معاشرے سے غربت اور ناداری کم ہوتی ہے۔

  • انسانوں کے درمیان محبت اور ہمدردی بڑھتی ہے۔

  • معاشی توازن قائم ہوتا ہے۔

صدقے میں اخلاص کی اہمیت

صدقہ تب ہی قبول ہوتا ہے جب وہ صرف اللہ کی رضا کے لیے کیا جائے۔ ریاکاری یا دکھاوے کے لیے دیا گیا صدقہ اللہ کے ہاں قابلِ قبول نہیں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

"اے ایمان والو! اپنے صدقات کو احسان جتا کر اور دکھاوا کر کے ضائع نہ کرو۔" (سورۃ البقرہ 2:264)

خلاصہ اور ترغیب

صدقہ و خیرات ایک ایسا عمل ہے جو نہ صرف دینے والے کے لیے بلکہ پورے معاشرے کے لیے برکت اور رحمت کا سبب بنتا ہے۔ یہ ہمارے ایمان کی تکمیل کرتا ہے، مصیبتوں کو ٹالتا ہے، اور آخرت میں نجات کا ذریعہ بنتا ہے۔ آئیے، ہم اپنی استطاعت کے مطابق صدقہ دینے کو اپنی عادت بنائیں اور معاشرے میں پھیلی ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سچے دل سے صدقہ و خیرات کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!


حاليه مضامین و دیگر مشمولات



قوم و ملت کی ترقی تعلیم سے وابستہ ہے؛ اپنے بچوں کے روشن دینی مستقبل کے لیے جامعہ مفتاح العلوم کا انتخاب کیجیے۔

رابطہ

موبائل نمبر:

ای میل :

پتہ: شاہی کٹرہ مئوناتھ بھنجن ضلع مئو، اترپردیش، ۲۷۵۱۰۱۔ انڈیا

Copyright © 2025 Jamia Miftahul Uloom. All Rights Reserved.